مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ آرگنائزیشن پاکستان اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام قومی مرکزمیں بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی کی 34 ویں برسی کی مناسبت سے’ رہبرمستضعفین جہاں سیمینار‘ منعقد ہوا ۔جس سے مولانا شاہد حسین نقوی، ڈاکٹر اخترعباس بلوچ، مولانا ظہیر کربلائی، مولاناآغا حسین نجفی، سید منیر حسین گیلانی، حسن رضا نقوی، قاسم رضوی، افسرحسین خان، ارتضیٰ باقر اور دیگر رہنماو ¿ں نے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ امام خمینی نے اتحاد امت کو فروغ دیا۔ وہ کسی مسلک تک محدود نہیں تھے۔ ان کی آفاقی سوچ کی وجہ سے انقلاب اسلامی آج بھی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی قیادت میں پوری آب و تاب کے ساتھ موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ امام خمینی کا سب سے بڑا نظام الٰہی کا ایران میںنفاذ ہے۔نظریہ ولایت فقیہہ کے ذریعے اسلامی نظام کی جزئیات کو لوگوں کی دسترس تک لے جانا ایک عظیم خدمت ہے۔ آج ایران اتحاد بین المسلمین کا علمبردار ہے ۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ امام خمینی کی تعلیمات کی روشنی میں ہر قسم کے تفرقہ سے پاک معاشرے کا قیام عمل میں لایا جائے اور اسلام کے نورانی چہرے کو کامیابی سے دنیا بھر میں متعارف کرایا جائے۔
حسن رضا نقوی نے کہا امام خمینی عاشق رسول تھے اور دنیا بھر میں انقلاب اسلامی کے اثرات دیکھنا چاہتے تھے۔آغا حسین نجفی نے واضح کیا کہ امام خمینی نے بادشاہت کا خاتمہ کرکے دنیا پر ثابت کردیا کہ اسلام معاشرے کے تمام مسائل کا حل پیش کرتا ہے۔ سید منیر حسین گیلانی نے کہا کہ امام خمینی کا پیغام اتحاد امت مسلمہ ہے۔ جو لوگ اتحاد کی بجائے فرقہ واریت پھیلانا چاہتے ہیں، تو انقلاب نہیں لا سکتے۔ انقلاب لانے کے لئے اتحاد امت ضروری ہے۔
آپ کا تبصرہ